حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حزب اللہ عراق کےشعبہ سیاست کے دفتر نے ایک بیان میں ، کچھ عرب ممالک سمیت سوڈان کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ سوڈان کا تعلقات معمول پر لانا ملت فلسطین اور مسئلہ فلسطین کے ساتھ خیانت و غداری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، حزب اللہ عراق کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ عرب حکمرانوں کا اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے غدارانہ اقدامات سے امریکی احکامات پر ان کی مکمل تابعداری ظاہر ہوتی ہے اور اسی طرح اس غدارانہ اقدامات نے خطے میں اقوام کے خلاف امریکہ کے گھناؤنے منصوبوں اور اقوام عالم کو تباہ کرنے ، کمزور کرنے اور اقوام عالم کو اپنے مطالبات کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کے لئے مزدور حکومتوں کے تعاون سے امریکہ کی طرف سے عائد کردہ بحرانوں کی گہرائی کو بھی بے نقاب کیا ہے ۔
حزب اللہ عراق نے مزید کہا کہ قابض صہیونی حکومت کے ساتھ ذلت آمیزتعلقات کو معمول پر لانے میں سوڈان کی دشمن نواز حکومت اور خلیج فارس کی کچھ حکومتوں کا عمل فلسطینوں کے ساتھ اور اس کے منصفانہ مسئلے کے ساتھ غداری ہے اور اس کے طے شدہ حقوق سے کھلی خیانت شمار کی جائے گی ۔اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے اور اپنے امریکی آقا کی خدمت کرنے کی مخالفت کرنے والی قوموں کی مرضی کو ضبط کریں۔
عراقی حزب اللہ نے بیان کیا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ ناکام اقدامات کبھی بھی حقیقت کو بدل نہیں سکیں گے ، ہمارے لئے اس تنازعے میں اقوام عالم کی رائے اور نظر ریڈ لائن کی حیثیت رکھتی ہیں ،مسئلہ فلسطین اور اس کی مظلوم قوم اسلامی اقوام کے زندہ ضمیروں میں ہمیشہ زندہ رہے گی اور ان تمام مسائل کے باوجود معزز انسان مسئلہ فلسطین سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔